فرشتہ
اسلام میں، فرشتے ایک بہت اہم کردار ادا کر?
?ے ہیں، خاص طور پر جبرائیل، جو 22 سالوں سے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو خدا کے پیغامات
پہ??چاتے رہے ہیں، سنیوں کا خیال ہے کہ فرشتوں کو کوئی خود آگاہ
ی ی?? آزاد مرضی نہیں ہے، اور فرشتوں کو آدم کے سا
منے سجدہ کرنے اور شیطان کو سزا دینے کے حکم کا حوالہ دی?
?ے ہیں کہ وہ فرشتوں سے اعلیٰ مقام حاصل کر?
?ے ہیں۔ سنیوں اور شیعوں کے درمیان اس دعوے کے بارے میں معمولی اختلافات ہیں کہ محمد کو جبرائیل سے وحی موصول ہوئی تھی۔ سنیوں کا خیال ہے کہ محمد کو فرشتے کے اپنے نظارے کے بارے میں کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی، اس لیے وہ حیران رہ گئے اور جب وہ گھر واپس آئے تو ان کی بیوی خدیجہ نے انہیں تسلی دی۔ وہ یہ بھی مان?
?ے ہیں کہ فرشتے اللہ نے روشنی کا استعمال کر?
?ے ہو?
?ے بنائے ہیں، ہر چیز میں اللہ کی اطاعت کر?
?ے ہیں، اور صرف اچھے کام کر?
?ے ہیں۔
قرون وسطیٰ کے سنی عالم سیوطی نے فرشتہ الٰہیاتی مسائل پر اپنی تحقیق پر بہت سارے ریکارڈ چھوڑے ہیں۔ انہوں نے تفسیروں اور احادیث کا حوالہ دیا جن میں یہ بتایا گیا ہے کہ فرشتے انسانی شکل میں ہاتھ، پاؤں، ٹانگوں اور سروں کے ساتھ اور چہرے آنکھوں، منہ، ناک، ماتھے، دانت اور بالوں کے ساتھ ظاہر ہو?
?ے ہیں اور ان سب کو انتہائی خوبصورت قرار دیا گیا ہے۔ سیوطی میں درج حدیث میں یہ بھی درج ہے کہ فرشتوں نے نبی کی خدمت کی، جیسے کہ موت کے فرشتے کو سلیمان کی اطاعت کے لیے عزرائیل بھیجنا، اور یہ بھی درج ہے کہ عزرائیل نے اپنے گھر میں داخل ہونے سے
پہ??ے محمد سے اجازت حاصل کی۔